سینئر نائب صدر پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3124181/%D8%B3%DB%8C%D9%86%D8%A6%D8%B1-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D8%A8-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%DB%81%D8%B1%D8%B3%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%D8%A7%D9%85%D9%84-%DB%81%DB%8C%DA%BA
محمد مخبر کو تہران میں ایک سرکاری تقریب کے دوران تقریر کرتے ہوئے دیکا جا سکتا ہے (مہر)
کل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے آئینی حلف اٹھانے کے تین دن بعد باضابطہ طور پر اپنے حکومتی افراد کا تعارف شروع کر دیا ہے اور اپنے پہلے نائب محمد مخبر کو اعلی رہنماء علی خامنئی کے دفتر کے تابع امام کے حکم پر عمل کرنے والی کمیٹی کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے لئے انتخاب کیا ہے اور یہ ان آخری عہدیداروں میں سے ایک ہیں جن کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے گزشتہ جنوری میں اقتصادی پابندیوں کا نشانہ بنایا تھا۔
رئیسی نے عدلیہ کے ترجمان لام حسین اسماعیلی کو حکومت بنانے کے لیے طلب کیا ہے اور انہیں صدر دفتر کے ڈائریکٹر کا عہدہ سونپا ہے اور یہ بھی یورپی یونین کی پابندیوں کی فہرست میں اپریل 2011 سے 32 ایرانی عہدیداروں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور 2009 کے مظاہروں کو دبانے کے لیے پابندیوں کے حصے کے طور پر شامل ہیں۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)