سینئر نائب صدر پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں

محمد مخبر کو تہران میں ایک سرکاری تقریب کے دوران تقریر کرتے ہوئے دیکا جا سکتا ہے (مہر)
محمد مخبر کو تہران میں ایک سرکاری تقریب کے دوران تقریر کرتے ہوئے دیکا جا سکتا ہے (مہر)
TT

سینئر نائب صدر پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں

محمد مخبر کو تہران میں ایک سرکاری تقریب کے دوران تقریر کرتے ہوئے دیکا جا سکتا ہے (مہر)
محمد مخبر کو تہران میں ایک سرکاری تقریب کے دوران تقریر کرتے ہوئے دیکا جا سکتا ہے (مہر)
کل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے آئینی حلف اٹھانے کے تین دن بعد باضابطہ طور پر اپنے حکومتی افراد کا تعارف شروع کر دیا ہے اور اپنے پہلے نائب محمد مخبر کو اعلی رہنماء علی خامنئی کے دفتر کے تابع امام کے حکم پر عمل کرنے والی کمیٹی کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے لئے انتخاب کیا ہے اور یہ ان آخری عہدیداروں میں سے ایک ہیں جن کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے گزشتہ جنوری میں اقتصادی پابندیوں کا نشانہ بنایا تھا۔

رئیسی نے عدلیہ کے ترجمان لام حسین اسماعیلی کو حکومت بنانے کے لیے طلب کیا ہے اور انہیں صدر دفتر کے ڈائریکٹر کا عہدہ سونپا ہے اور یہ بھی یورپی یونین کی پابندیوں کی فہرست میں اپریل 2011 سے 32 ایرانی عہدیداروں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور 2009 کے مظاہروں کو دبانے کے لیے پابندیوں کے حصے کے طور پر شامل ہیں۔(۔۔۔)

پیر 30 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 09 اگست 2021ء شماره نمبر [15595]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]