سینئر نائب صدر پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں

محمد مخبر کو تہران میں ایک سرکاری تقریب کے دوران تقریر کرتے ہوئے دیکا جا سکتا ہے (مہر)
محمد مخبر کو تہران میں ایک سرکاری تقریب کے دوران تقریر کرتے ہوئے دیکا جا سکتا ہے (مہر)
TT

سینئر نائب صدر پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں

محمد مخبر کو تہران میں ایک سرکاری تقریب کے دوران تقریر کرتے ہوئے دیکا جا سکتا ہے (مہر)
محمد مخبر کو تہران میں ایک سرکاری تقریب کے دوران تقریر کرتے ہوئے دیکا جا سکتا ہے (مہر)
کل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے آئینی حلف اٹھانے کے تین دن بعد باضابطہ طور پر اپنے حکومتی افراد کا تعارف شروع کر دیا ہے اور اپنے پہلے نائب محمد مخبر کو اعلی رہنماء علی خامنئی کے دفتر کے تابع امام کے حکم پر عمل کرنے والی کمیٹی کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے لئے انتخاب کیا ہے اور یہ ان آخری عہدیداروں میں سے ایک ہیں جن کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے گزشتہ جنوری میں اقتصادی پابندیوں کا نشانہ بنایا تھا۔

رئیسی نے عدلیہ کے ترجمان لام حسین اسماعیلی کو حکومت بنانے کے لیے طلب کیا ہے اور انہیں صدر دفتر کے ڈائریکٹر کا عہدہ سونپا ہے اور یہ بھی یورپی یونین کی پابندیوں کی فہرست میں اپریل 2011 سے 32 ایرانی عہدیداروں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور 2009 کے مظاہروں کو دبانے کے لیے پابندیوں کے حصے کے طور پر شامل ہیں۔(۔۔۔)

پیر 30 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 09 اگست 2021ء شماره نمبر [15595]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]