سعودی عرب بیرون ملک ویکسین حاصل کرنے والے حاجیوں کو استقبال کرنے والا ہے

سعودی عرب کورونا وائرس سے متاثر ہوئے بغیر حج کا اہتمام کرنے میں کامیاب ہوا ہے (تصویر: بشیر صالح)
سعودی عرب کورونا وائرس سے متاثر ہوئے بغیر حج کا اہتمام کرنے میں کامیاب ہوا ہے (تصویر: بشیر صالح)
TT

سعودی عرب بیرون ملک ویکسین حاصل کرنے والے حاجیوں کو استقبال کرنے والا ہے

سعودی عرب کورونا وائرس سے متاثر ہوئے بغیر حج کا اہتمام کرنے میں کامیاب ہوا ہے (تصویر: بشیر صالح)
سعودی عرب کورونا وائرس سے متاثر ہوئے بغیر حج کا اہتمام کرنے میں کامیاب ہوا ہے (تصویر: بشیر صالح)
سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ آج (پیر) سے دنیا کے مختلف ممالک سے عمرہ اور مسجد حرمین کی زیارت کے لیے درخواستیں وصول کرنا شروع کرے گا اور اسی طرح ملک کے اندر سے بھی عمرہ کرنے والوں کو قبول کرے گا۔

"کورونا" وبا (کوویڈ 19) کی وجہ سے عمرہ کو 18 ماہ کے لیے معطل کرنے کے بعد وزارت حج وعمرہ نے کل ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ دنیا کے تمام ممالک سے ہر ماہ 20 لاکھ حاجی وصول کیے جائیں گے بشرطیکہ وہ ویکسین، عمرہ کا اجازت نامہ اور مسجد نبوی کا دورہ "توکلنا" ایپلی کیشنز کے ذریعے حاصل کریں اور وہاں مقیم لوگ "اعتمرنا" اپلیکیشن کے ذریعہ مذکورہ اجازت نامی حاصل کریں گے اور ویکسین سرٹیفیکٹ اپنے ملک سے حاصل کریں بشرطیکہ ویکسین سعودی میں منظور شدہ ہو۔

سعودی عرب کے نائب وزیر حج وعمرہ ڈاکٹر عبد الفتاح مشاط نے کہا ہے کہ وزارت نے متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر کام کیا ہے تاکہ انتظامی طریقہ کار بنایا جائے اور زائرین کے لیے محفوظ ماحول بنایا جائے اور انہیں کسی بھی انفیکشن کے پھیلاؤ سے بچایا جائے۔(۔۔۔)

پیر 30 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 09 اگست 2021ء شماره نمبر [15595]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]