لبنان کے قیدی تباہی کے وقت اپنے محافظوں کے ساتھ ہمدردی دکھا رہے ہیں

رومیہ جیل کے مرکزی دروازہ اور جیل کے ایک صحن میں قیدیوں کی طرف سے پھیکے گئے کوڑے کڑکٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
رومیہ جیل کے مرکزی دروازہ اور جیل کے ایک صحن میں قیدیوں کی طرف سے پھیکے گئے کوڑے کڑکٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

لبنان کے قیدی تباہی کے وقت اپنے محافظوں کے ساتھ ہمدردی دکھا رہے ہیں

رومیہ جیل کے مرکزی دروازہ اور جیل کے ایک صحن میں قیدیوں کی طرف سے پھیکے گئے کوڑے کڑکٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
رومیہ جیل کے مرکزی دروازہ اور جیل کے ایک صحن میں قیدیوں کی طرف سے پھیکے گئے کوڑے کڑکٹ کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
لبنان کے قیدیوں نے اس مروجہ تصور کو الٹ دیا ہے جس میں یہ تصور کیا جاتا ہے کہ قیدیوں کو جیل اور اس کے خلیوں کی حفاظت کرنے والے سکیورٹی والوں سے کوئی محبت یا ہمدردی نہیں ہوتی ہے اور قیدیوں کی نقل وحرکت کو محدود کرنے کے لیے ان کے ساتھ سختی سے نمٹنے ہیں کیونکہ سیاسی بحرانوں اور ڈالر کے مقابلے میں قومی کرنسی کے گرنے کے نتیجے میں مہینوں پہلے لبنان میں آنے والی مالی اور معاشی تباہی نے قیدیوں کو اپنے محافظوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنے پر مجبور کیا ہے جن کی تنخواہ لبنان کے تمام ملازمین کی طرح کم ہو گئی ہے اور اپنی روزی کو محفوظ بنانے اور اپنے کام کی جگہوں پر جانے سے قاصر ہو گئے ہیں۔

سیکورٹی ذرائع ان مشکل حالات کو تسلیم کرتے ہیں جن میں افسران اور ارکان رہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر ریاست کے مالی معاملات بہت مشکل ہیں اور سیاسی اتھارٹی تمام سکیورٹی اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے سے قاصر ہے تو یہ فرض کیا جاتا ہے کہ جو لوگ خطرناک کاموں اور کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کی تنخواہوں کے بارے میں کم از کم سوچنا چاہیے۔(۔۔۔)

پیر 30 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 09 اگست 2021ء شماره نمبر [15595]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]