درعا میں حکومت کی کشیدگی کی وجہ سے روس کی ضمانتیں ہوئیں کمزور

پچھلے جولائی کے آخر میں چوتھے ڈویژن کو درعا شہر کی طرف کمک پہنچانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
پچھلے جولائی کے آخر میں چوتھے ڈویژن کو درعا شہر کی طرف کمک پہنچانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

درعا میں حکومت کی کشیدگی کی وجہ سے روس کی ضمانتیں ہوئیں کمزور

پچھلے جولائی کے آخر میں چوتھے ڈویژن کو درعا شہر کی طرف کمک پہنچانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
پچھلے جولائی کے آخر میں چوتھے ڈویژن کو درعا شہر کی طرف کمک پہنچانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
درعا گورنریٹ میں فوجی کشیدگی ختم ہونے کے سلسلہ میں گزشتہ چند دنوں کے دوران روس کی طرف سے یقین دہانی ملنے کے باوجود درعا البلد کے علاقے، السد روڈ محلے اور کیمپ میں مقامی جنگجوؤں کی نقل وحرکت دیکھی جا رہی ہے جبکہ انہوں نے ہفتہ/اتوار کی درمیانی شب چوتھی ڈویژن کی افواج کی طرف سے درعا البلد میں محصور علاقوں اور شامی حکومت کی افواج کی تعیناتی کے علاقوں کو الگ کرنے والی لائن کی طرف اقدام کرنے کی کوشش کو روکا ہے اور اسی کے ساتھ شہر پر مارٹر اور بھاری توپ خانے سے شدید گولہ باری بھی ہوئی ہے۔
 
درعا البلد کے اندر سے سرگرم کارکن عثمان المسالمہ نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ مرکزی مذاکراتی کمیٹی اتوار (کل) کو روسی جنرل سٹاف سے وابستہ درعا گورنریٹ پہنچنے والے ایک نئے روسی وفد کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کر رہی ہے اور انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ چوتھی ڈویژن کی افواج نے حالیہ درعا البلد میں ہونے والے کسی معاہدے کی پاسداری نہیں کی ہے۔(۔۔۔)

پیر 30 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 09 اگست 2021ء شماره نمبر [15595]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]