بین الاقوامی رپورٹ: گلوبل وارمنگ کے لیے تیاری کریں

فائر فائٹرز کو کل مقدونیہ میں اسکوپے کے شمال میں ایک جنگل میں ایک بڑی آگ سے مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
فائر فائٹرز کو کل مقدونیہ میں اسکوپے کے شمال میں ایک جنگل میں ایک بڑی آگ سے مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

بین الاقوامی رپورٹ: گلوبل وارمنگ کے لیے تیاری کریں

فائر فائٹرز کو کل مقدونیہ میں اسکوپے کے شمال میں ایک جنگل میں ایک بڑی آگ سے مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
فائر فائٹرز کو کل مقدونیہ میں اسکوپے کے شمال میں ایک جنگل میں ایک بڑی آگ سے مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
موسمیاتی تبدیلی پر بین الاقوامی اور حکومتی پینل کی تازہ رپورٹ میں عالمی سائنسدانوں نے عالمی درجۂ حرارت میں اضافے کے لیے تیاریوں پر زور دیا ہے اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے ساتھ ہولناک مستقبل سے آگاہ کیا ہے اور انہوں نے اس کی وجہ ملکوں کے اپنے جیواشم ایندھن کے اخراج کو اس حد تک کم کرنے کی وجہ بتائی ہے کہ وہ اب اگلے 30 سالوں کے لیے گلوبل وارمنگ کے بڑھنے کو روکنے کے قابل نہیں رہے جبکہ ایک خاتون سائنسدان نے خبردار کیا ہے کہ اب بچنے کے لیے کوئی بھی جگہ نہیں ہے۔

رپورٹ میں دنیا میں کاربن کے اخراج کی کمی کی مقدار کی بنیاد پر مستقبل کے پانچ مختلف منظرنامے پیش کیے گئے ہیں اور یہ منظرنامے مندرجہ ذیل ہیں: ایک ایسا مستقبل جس میں آلودگی میں ناقابل یقین حد تک بڑی اور تیزی سے کمی ہو، یا آلودگی میں شدید کمی ہو لیکن بہت بڑی کمی نہ ہو، یا اخراج میں اعتدال سے کمی ہو، جہاں تک چوتھا منظر نامہ ہے وہ آلودگی میں چھوٹی کمی کے موجودہ جاری منصوبے سے متعلق ہے اور پانچواں ایسا ممکنہ مستقبل ہے جس میں کاربن آلودگی میں مسلسل اضافہ شامل ہے۔

سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ تباہ کن ماحولیاتی تبدیلیوں کے لیے انسان واضح طور پر ذمہ دار ہیں اور انہوں نے وضاحت بھی کی کہ مستقبل کے لیے پانچ منظرناموں میں سے ہر ایک کاربن کے اخراج میں کٹوتی کی مقدار کی بنیاد پر ہے اور مفروض یہ تھا کہ یہ سطح 2015 میں پیرس آب وہوا معاہدے کی طے شدہ دو دہلیز سے تجاوز کر جائے جب عالمی رہنماء انیسویں صدی کے آخر میں 1.5 ڈگری سے نیچے گرمی رکھنے کے لیے کام کرنے پر راضی ہوئے تھے کیونکہ مسائل اس کے بعد تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور انہوں نے پیش گوئی کی تھی کہ اوسط عالمی درجۂ حرارت 2040 تک پری انڈسٹریل بیس لائن سے تقریبا 1.5 ڈگری بڑھ جائے گا۔(۔۔۔)

منگل 01 محرم الحرام 1443 ہجرى – 10 اگست 2021ء شماره نمبر [15596]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]