عون نے لبنانی حکومت کے آدھے وزراء کا کیا ارادہ

عون نے لبنانی حکومت کے آدھے وزراء کا کیا ارادہ
TT

عون نے لبنانی حکومت کے آدھے وزراء کا کیا ارادہ

عون نے لبنانی حکومت کے آدھے وزراء کا کیا ارادہ
لبنانی حکومت بنانے کے لیے مشاورت کو بچانے کے لیے فرانس نے اپنے وزن کے ساتھ مداخلت کیا ہے جبکہ صدر مایکل عون کی درخواست کے نتیجے میں یہ معاملہ پیچیدہ ہونے کو تھا کیونکہ صدر عون نے اس حکومت کے آدھے اراکین کا مطالبہ کیا تھا جس کی تشکیل کا ارادہ نامزد وزیر اعظم نجیب میقاتی 24 وزیروں کے ساتھ رکھتے ہیں جبکہ پٹرول کا بحران ایک جلتے ہوئے مادے میں بدل گیا جس کی وجہ سے کل (پیر) شمالی لبنان میں تین اموات اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

سیاسی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ میقاتی اس وقت حیران ہو گئے جب مذاکرات کے آخری سیشن میں ان کو معلوم ہوا کہ عون نے پچھلے سیشن میں جو وعدہ کیا تھا اسے ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ انہوں نے اس حکومت کے آدھے ارکان یعنی 24 میں سے 12 وزراء کا مطالبہ کر لیا تھا جس کی وجہ سے وہ محکموں میں وزراء کے نام تلاش کرنے کو منجمد کرنے پر مجبور ہوئے جبکہ اس سلسلہ میں پوری تفصیل پیش کی تھی اور ان کو اس کے جواب کا انتظار تھا تاکہ محکموں پر وزراء کے نام تقسیم کئے جائیں۔(۔۔۔)

منگل 01 محرم الحرام 1443 ہجرى – 10 اگست 2021ء شماره نمبر [15596]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]