سعودی معیشت وبائی امراض کے بعد پہلی مثبت نمو میں ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3126936/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%B4%D8%AA-%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D8%B1%D8%A7%D8%B6-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D9%BE%DB%81%D9%84%DB%8C-%D9%85%D8%AB%D8%A8%D8%AA-%D9%86%D9%85%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%92
سعودی معیشت وبائی امراض کے بعد پہلی مثبت نمو میں ہے
سعودی جی ڈی پی میں "کورونا" وبائی بیماری کے بعد پہلی بار مثبت نمو ریکارڈ کی گئی ہے (اے ایف پی)
ریاض: الشرق الاوسط
TT
TT
سعودی معیشت وبائی امراض کے بعد پہلی مثبت نمو میں ہے
سعودی جی ڈی پی میں "کورونا" وبائی بیماری کے بعد پہلی بار مثبت نمو ریکارڈ کی گئی ہے (اے ایف پی)
کل (پیر) سعودی عرب نے "کورونا" وبائی بیماری کے بعد ملک کی مجموعی گھریلو مصنوعات پر ظاہر ہونے والی پہلی مثبت نمو کا انکشاف کیا ہے اور ساتھ ہی قومی معیشت کے مجموعی اعداد وشمار سے ظاہر ہونے والی سرکاری بحالی کا اعلان کیا ہے۔
سہ ماہی حکومتی بجٹ میں وزارت خزانہ نے آمدنی میں 39 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے اور اس سال کے پہلے چھ ماہ کے لیے ریاست کی آمدنی 452.8 بلین ریال (120.5 بلین ڈالر) ہے جبکہ اخراجات 464.9 بلین ریال (124 بلین ڈالر) ہے اور خسارہ 12 ارب ریال تک پہنچ گیا یعنی تقریبا 37 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔(۔۔۔)
44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/%D9%85%D8%B9%D9%8A%D8%B4%D8%AA/4854036-44-%D8%B3%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%86%D8%AC%DB%8C-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B3%D8%A7%D8%AD%D9%84%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%A7%D8%AD%D9%88%D9%84%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان:«الشرق الأوسط»
TT
جازان:«الشرق الأوسط»
TT
44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔
مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔
یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔
"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)