مصر کے عظیم مفتی: فقہی جمود انتہا پسندی کا ایک مظہر ہے

مصر کے عظیم مفتی شوقی ابراہیم علام کو دیکھا جا سکتا ہے (دار الافتاء)
مصر کے عظیم مفتی شوقی ابراہیم علام کو دیکھا جا سکتا ہے (دار الافتاء)
TT

مصر کے عظیم مفتی: فقہی جمود انتہا پسندی کا ایک مظہر ہے

مصر کے عظیم مفتی شوقی ابراہیم علام کو دیکھا جا سکتا ہے (دار الافتاء)
مصر کے عظیم مفتی شوقی ابراہیم علام کو دیکھا جا سکتا ہے (دار الافتاء)
مصر کے عظیم مفتی شوقی ابراہیم علام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ روایتی فقہی تحریروں کا جمود اور اس بات کو مدنظر رکھے بغیر کہ حقیقت اور اصولوں کی تبدیلی سے کیا تبدیل ہوتا ہے لفظی طور پر ان سے وابستگی انتہا پسندی کا ایک مظہر ہے اور شریعت کے مقاصد سے علیحدگی ہے جسے دہشت گرد گروہوں نے اپنا رکھا ہے۔

مفتی نے کل اپنے بیانات میں کہا ہے کہ فقہی لچک ایک ایسا عمل ہے جس کا مقصد - اس کے اچھے تصور اور اس کی حقیقت اور طول و عرض کے بعد - ایک فقہی اصل کے ساتھ ابھرتی ہوئی حقیقت کو جوڑنا ہے جس کی تفصیل اور احکام بھی ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 03 محرم الحرام 1443 ہجرى – 12 اگست 2021ء شماره نمبر [15598]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]