مصر کے عظیم مفتی: فقہی جمود انتہا پسندی کا ایک مظہر ہے

مصر کے عظیم مفتی شوقی ابراہیم علام کو دیکھا جا سکتا ہے (دار الافتاء)
مصر کے عظیم مفتی شوقی ابراہیم علام کو دیکھا جا سکتا ہے (دار الافتاء)
TT

مصر کے عظیم مفتی: فقہی جمود انتہا پسندی کا ایک مظہر ہے

مصر کے عظیم مفتی شوقی ابراہیم علام کو دیکھا جا سکتا ہے (دار الافتاء)
مصر کے عظیم مفتی شوقی ابراہیم علام کو دیکھا جا سکتا ہے (دار الافتاء)
مصر کے عظیم مفتی شوقی ابراہیم علام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ روایتی فقہی تحریروں کا جمود اور اس بات کو مدنظر رکھے بغیر کہ حقیقت اور اصولوں کی تبدیلی سے کیا تبدیل ہوتا ہے لفظی طور پر ان سے وابستگی انتہا پسندی کا ایک مظہر ہے اور شریعت کے مقاصد سے علیحدگی ہے جسے دہشت گرد گروہوں نے اپنا رکھا ہے۔

مفتی نے کل اپنے بیانات میں کہا ہے کہ فقہی لچک ایک ایسا عمل ہے جس کا مقصد - اس کے اچھے تصور اور اس کی حقیقت اور طول و عرض کے بعد - ایک فقہی اصل کے ساتھ ابھرتی ہوئی حقیقت کو جوڑنا ہے جس کی تفصیل اور احکام بھی ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 03 محرم الحرام 1443 ہجرى – 12 اگست 2021ء شماره نمبر [15598]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]