رئیسی کی حکومت دنیا کے لیے ایک عسکریت پسند پیغام ہے

ظریف اور ان کے جانشین امیدوار عبد اللہیان کو پرسو روز تہران میں صدر ابراہیم رئیسی اور عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ظریف اور ان کے جانشین امیدوار عبد اللہیان کو پرسو روز تہران میں صدر ابراہیم رئیسی اور عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

رئیسی کی حکومت دنیا کے لیے ایک عسکریت پسند پیغام ہے

ظریف اور ان کے جانشین امیدوار عبد اللہیان کو پرسو روز تہران میں صدر ابراہیم رئیسی اور عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ظریف اور ان کے جانشین امیدوار عبد اللہیان کو پرسو روز تہران میں صدر ابراہیم رئیسی اور عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نئی حکومت کے لیے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تجویز کردہ تشکیل نے دنیا کو ایک عسکریت پسند پیغام پہنچایا ہے کیونکہ قدس فورس کے قریبی سفارتکار امیر عبد اللہیان کو وزیر خارجہ کے طور پر منتخب کیا گیا ہے اور ساتھ ہی وزارت داخلہ، سڑکیں، نقل وحمل اور سیاحوں کو انقلابی گارڈز کے ان جرنیلوں کو دیا گیا ہے جو امریکی اور یورپی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

کل ایرانی سرکاری ایجنسیوں نے 19 امیدواروں کے نام شائع کیے ہیں جو حکومتی لائن اپ میں داخل ہوئے ہیں اور پارلیمنٹ نے اعتماد کے ووٹ سے پہلے ان کی فائلوں کا مطالعہ کیا ہے۔

عبد اللہیان محمد جواد ظریف کو تبدیل کرنے کے لیے سفارتی نظام میں واپس آئے ہیں جنہوں نے انہیں پانچ سال قبل عرب اور افریقی امور کے نائب کے عہدے سے ہٹا دیا تھا اور رئیسی نے جنرل احمد واحدی جو "قدس فورس" کے پہلے کمانڈر اور سابق وزیر دفاع تھے ان کو داخلہ کے لیے منتخب کیا ہے اور وہ ارجنٹائن کے دارالحکومت میں 1994 کے بم دھماکے کے سلسلہ میں مطلوب ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 03 محرم الحرام 1443 ہجرى – 12 اگست 2021ء شماره نمبر [15598]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]