البشیر کو لاہائی کے حوالے کرنے کے لیے سوڈانی افہام وتفہیمhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3130411/%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%B4%DB%8C%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%D9%84%D8%A7%DB%81%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%81%DB%81%D8%A7%D9%85-%D9%88%D8%AA%D9%81%DB%81%DB%8C%D9%85
البشیر کو لاہائی کے حوالے کرنے کے لیے سوڈانی افہام وتفہیم
معزول سوڈانی صدر عمر البشیر کو اپنے مقدمے کے سابمہ سیشن کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
باخبر سوڈانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ معزول صدر عمر البشیر اور ان کے دو معاونین کو اس بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کے لیے عبوری اتھارٹی کے ساتھ افہام و تفہیم کی خبر ملی ہے جو ان سے دس سال سے زیادہ عرصے سے مطالبہ کر رہی ہے اور دارفور خطے میں برسوں کی جنگ کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم، جنگی جرائم اور نسل کشی کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا ہے اور فیصلہ عبوری پارلیمنٹ کی منظوری کے منتظر ہے جس کی نمائندگی اس وقت خودمختاری کونسل اور بعد میں ہونے والی میٹنگ میں وزراء کر رہے ہیں۔
وزراء کونسل نے گزشتہ جون میں متفقہ طور پر بشیر اور ان کے ساتھیوں کو لاہائی میں فوجداری عدالت کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا تھا لیکن خودمختاری کونسل میں فوجی فریق نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔