البشیر کو لاہائی کے حوالے کرنے کے لیے سوڈانی افہام وتفہیم

معزول سوڈانی صدر عمر البشیر کو اپنے مقدمے کے سابمہ سیشن کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
معزول سوڈانی صدر عمر البشیر کو اپنے مقدمے کے سابمہ سیشن کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

البشیر کو لاہائی کے حوالے کرنے کے لیے سوڈانی افہام وتفہیم

معزول سوڈانی صدر عمر البشیر کو اپنے مقدمے کے سابمہ سیشن کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
معزول سوڈانی صدر عمر البشیر کو اپنے مقدمے کے سابمہ سیشن کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
باخبر سوڈانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ معزول صدر عمر البشیر اور ان کے دو معاونین کو اس بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کرنے کے لیے عبوری اتھارٹی کے ساتھ افہام و تفہیم کی خبر ملی ہے جو ان سے دس سال سے زیادہ عرصے سے مطالبہ کر رہی ہے اور دارفور خطے میں برسوں کی جنگ کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم، جنگی جرائم اور نسل کشی کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا ہے اور فیصلہ عبوری پارلیمنٹ کی منظوری کے منتظر ہے جس کی نمائندگی اس وقت خودمختاری کونسل اور بعد میں ہونے والی میٹنگ میں وزراء کر رہے ہیں۔

وزراء کونسل نے گزشتہ جون میں متفقہ طور پر بشیر اور ان کے ساتھیوں کو لاہائی میں فوجداری عدالت کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا تھا لیکن خودمختاری کونسل میں فوجی فریق نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔(۔۔۔)

جمعرات 03 محرم الحرام 1443 ہجرى – 12 اگست 2021ء شماره نمبر [15598]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]