لبنان: سبسڈی ختم کرنے کی وجہ سے حکومت اور سنٹرل بینک کے درمیان ہوا تصادمhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3132221/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D8%B3%D8%A8%D8%B3%DA%88%DB%8C-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B3%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%84-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AA%D8%B5%D8%A7%D8%AF%D9%85
لبنان: سبسڈی ختم کرنے کی وجہ سے حکومت اور سنٹرل بینک کے درمیان ہوا تصادم
لبنان کے مرکزی بینک کی تویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
بیروت: محمد شقیر
TT
TT
لبنان: سبسڈی ختم کرنے کی وجہ سے حکومت اور سنٹرل بینک کے درمیان ہوا تصادم
لبنان کے مرکزی بینک کی تویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
لبنان کے مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ کو ریاست کے ستونوں اور سیاست دانوں کی ایک بڑی تعداد کی طرف سے وسیع مہم کا سامنا کرنا پڑا ہے اور یہ اس فیصلے کے پس منظر میں ان کے اور حکومت کے درمیان تصادم کی صورت میں سامنے آیا ہے جس میں ایندھن کی سبسڈی بند کرنے کی بات کی گئی ہے۔ جہاں تک حکومت سازی سے متعلق مشاورت کی بات ہے تو الشرق الاوسط نے فالو اپ ذرائع سے معلوم کیا ہے کہ نامزد وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کل شام پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری سے فون پر گفتگو کی ہے اور انہیں صدر مائکل عون کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کے ماحول سے مطلع کیا ہے اور اسی طرح حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کے سیاسی معاون حسین خلیل کا استقبال کیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)