درعا کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے اقوام متحدہ پریشان ہے

گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

درعا کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے اقوام متحدہ پریشان ہے

گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے شام گیئر پیڈرسن نے شام کے جنوب مغربی علاقے درعا میں بگڑتی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

جنیوا میں انٹرنیشنل سیریا سپورٹ گروپ کے انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والے گروپ کے اجلاس کے بعد پیڈرسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دشمنی پر مبنی کاروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں زمین پر بھاری گولہ باری اور شدید جھڑپیں شامل ہیں، شہریوں کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ شہری بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا ہے اور ہزاروں شہری درعا البلد سے بھاگنے پر مجبور بھی ہوئے ہیں کیونکہ وہ ایندھن، کھانا پکانے والے گیس، پانی اور روٹی کی شدید قلت کا شکار ہیں اور زخمیوں کے علاج کے لیے درکار طبی امداد کی بھی کمی ہے اور صورتحال خطرناک ہے اسی وجہ سے انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 04 محرم الحرام 1443 ہجرى – 13 اگست 2021ء شماره نمبر [15599]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]