درعا کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے اقوام متحدہ پریشان ہے

گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

درعا کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے اقوام متحدہ پریشان ہے

گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز انقرہ میں شامیوں کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے والے مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے ترک پولیس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے شام گیئر پیڈرسن نے شام کے جنوب مغربی علاقے درعا میں بگڑتی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

جنیوا میں انٹرنیشنل سیریا سپورٹ گروپ کے انسانی ہمدردی کے لیے کام کرنے والے گروپ کے اجلاس کے بعد پیڈرسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دشمنی پر مبنی کاروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں زمین پر بھاری گولہ باری اور شدید جھڑپیں شامل ہیں، شہریوں کی ہلاکت کے ساتھ ساتھ شہری بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا ہے اور ہزاروں شہری درعا البلد سے بھاگنے پر مجبور بھی ہوئے ہیں کیونکہ وہ ایندھن، کھانا پکانے والے گیس، پانی اور روٹی کی شدید قلت کا شکار ہیں اور زخمیوں کے علاج کے لیے درکار طبی امداد کی بھی کمی ہے اور صورتحال خطرناک ہے اسی وجہ سے انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 04 محرم الحرام 1443 ہجرى – 13 اگست 2021ء شماره نمبر [15599]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]