ماسکو نے درعا سے ادلب تک نئی نقل مکانی کی تجویز رکھی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3143596/%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D8%B9%D8%A7-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%AF%D9%84%D8%A8-%D8%AA%DA%A9-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D9%86%D9%82%D9%84-%D9%85%DA%A9%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%AC%D9%88%DB%8C%D8%B2-%D8%B1%DA%A9%DA%BE%DB%8C-%DB%81%DB%92
ماسکو نے درعا سے ادلب تک نئی نقل مکانی کی تجویز رکھی ہے
جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (نبا ایجنسی)
شام میں روسی افواج کی اسمبلی کے کمانڈر اور شام میں روسی افواج کے چیف آف سٹاف پر مشتمل روس کی طرف سے درعا میں مذاکراتی کمیٹیوں اور شامی حکومت کے لیے پیش کردہ ایک "روڈ میپ" میں کئی بنود شامل ہیں جن میں ادلب میں مخالفین کی نقل مکانی، درعا البلد میں اتھارٹی کی نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کو دوبارہ بحال کرنا اور ذخیرہ اور ہتھیار کے انخلاء کے مشن کو نافذ کرنے کے لئے کمیٹیوں کو تشکیل کرنا بھی ہے اور درعا البلاد کے مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ ان تجاویز کے سلسلہ میں علاقے میں تقسیم کی حالت غالب ہے۔
اس دستاویز میں جس کی ایک کاپی الشرق الاوسط نے حاصل کی ہے اس میں درعا البلد میں صورت حال پر نظر رکھنے کے لیے ایک مشترکہ مرکز بنانے، روسی اور شامی وزارت دفاع کے نمائندوں کی شرکت سے روڈ میپ کو نافذ کرنے، درعا البلد میں پولیس اسٹیشنوں کا کام بحال کرنے اور شامی روسی گشت کا اہتمام کرنے کی ایک تجویز کا ذکر ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)