ماسکو نے درعا سے ادلب تک نئی نقل مکانی کی تجویز رکھی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3143596/%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D8%B9%D8%A7-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%AF%D9%84%D8%A8-%D8%AA%DA%A9-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D9%86%D9%82%D9%84-%D9%85%DA%A9%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%AC%D9%88%DB%8C%D8%B2-%D8%B1%DA%A9%DA%BE%DB%8C-%DB%81%DB%92
ماسکو نے درعا سے ادلب تک نئی نقل مکانی کی تجویز رکھی ہے
جنوبی شام کے درعا میں ایک روسی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (نبا ایجنسی)
شام میں روسی افواج کی اسمبلی کے کمانڈر اور شام میں روسی افواج کے چیف آف سٹاف پر مشتمل روس کی طرف سے درعا میں مذاکراتی کمیٹیوں اور شامی حکومت کے لیے پیش کردہ ایک "روڈ میپ" میں کئی بنود شامل ہیں جن میں ادلب میں مخالفین کی نقل مکانی، درعا البلد میں اتھارٹی کی نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کو دوبارہ بحال کرنا اور ذخیرہ اور ہتھیار کے انخلاء کے مشن کو نافذ کرنے کے لئے کمیٹیوں کو تشکیل کرنا بھی ہے اور درعا البلاد کے مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ ان تجاویز کے سلسلہ میں علاقے میں تقسیم کی حالت غالب ہے۔
اس دستاویز میں جس کی ایک کاپی الشرق الاوسط نے حاصل کی ہے اس میں درعا البلد میں صورت حال پر نظر رکھنے کے لیے ایک مشترکہ مرکز بنانے، روسی اور شامی وزارت دفاع کے نمائندوں کی شرکت سے روڈ میپ کو نافذ کرنے، درعا البلد میں پولیس اسٹیشنوں کا کام بحال کرنے اور شامی روسی گشت کا اہتمام کرنے کی ایک تجویز کا ذکر ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔