سوڈان نے ایتھوپیا سے طاقت کے ذریعے زمینیں واپس لینے کی دھمکی دی ہے

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو اتوار کے دن خرطوم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہؤئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو اتوار کے دن خرطوم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہؤئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان نے ایتھوپیا سے طاقت کے ذریعے زمینیں واپس لینے کی دھمکی دی ہے

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو اتوار کے دن خرطوم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہؤئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو اتوار کے دن خرطوم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہؤئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈان میں عبوری اتھارٹی کے رہنماؤں نے واضح طور پر اشارہ دیا ہے کہ اگر ایتھوپیا کی افواج نے ملک کے مشرق میں الفشقہ میں بقیہ زمینوں سے انخلا نہ کیا تو وہ فوجی آپشن کا سہارا لیں گے۔

یہ بات عبوری خودمختار کونسل کے چیئرمین عبد الفتاح البرہان اور وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کی دو تقریروں کے دوران سامنے آئی ہے جو انہوں نے الفشقہ کے علاقے ود الکولی اور عاروض میں ایتھوپیا کی سرحد سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر سوڈانی فوج کے قیام کی 67 ویں سالگرہ کے موقع پر کہی ہے اور اس میں عبوری خودمختاری کونسل، امور خارجہ، دفاع، خزانہ، ثقافت اور اطلاعات کے متعدد وزراء نے شرکت کی ہے۔(۔۔۔)

منگل 08 محرم الحرام 1443 ہجرى – 17 اگست 2021ء شماره نمبر [15603]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]