بغداد سربراہی اجلاس میں اسد کی دعوت کے سلسلہ میں عراق میں ہوئی تقسیم

شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بغداد سربراہی اجلاس میں اسد کی دعوت کے سلسلہ میں عراق میں ہوئی تقسیم

شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس مہینے کے آخر میں بغداد کی میزبانی میں ہونے والی علاقائی پڑوسی ممالک کے سربراہی اجلاس میں
شرکت کرنے کے سلسلہ میں شام کے صدر بشار الاسد کی طرف سے دی گئی دعوت کی وجہ سے عراقی وزارت خارجہ اور پاپولر موبلائزیشن فورسز کے مابین تقسیم پیدا ہو گئی ہے۔

"پاپولر موبلائزیشن" کے قریبی میڈیا آؤٹ لیٹس میں رپورٹ آنے کے بعد یہ معلوم ہوا ہے کہ اس کے سربراہ فالح الفیاض نے کل الاسد سے ملاقات کے دوران انہیں اس سمٹ میں شرکت کی دعوت دی ہے جو اس ماہ کی 28 تاریخ کو منعقد ہونے والی ہے اور اس کے فورا بعد ہی عراقی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرنے میں جلدی کی جس میں کہا کہ عراقی حکومت اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ اس کا اس دعوت نامے سے کوئی سروکار نہیں ہے اور سرکاری دعوت نامے ایک سرکاری خط کے ذریعے اور ریاست کے نام کے ساتھ بھیجے جاتے ہیں اور عراقی وزیر اعظم نے بھی کہا ہے کہ کسی دوسرے فریق کو عراقی حکومت کی جانب سے دعوت نامہ پیش کرنے کا حق نہیں ہے۔(۔۔۔)

منگل 08 محرم الحرام 1443 ہجرى – 17 اگست 2021ء شماره نمبر [15603]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]