بغداد سربراہی اجلاس میں اسد کی دعوت کے سلسلہ میں عراق میں ہوئی تقسیم

شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بغداد سربراہی اجلاس میں اسد کی دعوت کے سلسلہ میں عراق میں ہوئی تقسیم

شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے صدر بشار الاسد کو کل عراقی پاپولر موبلائزیشن اتھارٹی کے سربراہ فالح الفیاض کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس مہینے کے آخر میں بغداد کی میزبانی میں ہونے والی علاقائی پڑوسی ممالک کے سربراہی اجلاس میں
شرکت کرنے کے سلسلہ میں شام کے صدر بشار الاسد کی طرف سے دی گئی دعوت کی وجہ سے عراقی وزارت خارجہ اور پاپولر موبلائزیشن فورسز کے مابین تقسیم پیدا ہو گئی ہے۔

"پاپولر موبلائزیشن" کے قریبی میڈیا آؤٹ لیٹس میں رپورٹ آنے کے بعد یہ معلوم ہوا ہے کہ اس کے سربراہ فالح الفیاض نے کل الاسد سے ملاقات کے دوران انہیں اس سمٹ میں شرکت کی دعوت دی ہے جو اس ماہ کی 28 تاریخ کو منعقد ہونے والی ہے اور اس کے فورا بعد ہی عراقی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرنے میں جلدی کی جس میں کہا کہ عراقی حکومت اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ اس کا اس دعوت نامے سے کوئی سروکار نہیں ہے اور سرکاری دعوت نامے ایک سرکاری خط کے ذریعے اور ریاست کے نام کے ساتھ بھیجے جاتے ہیں اور عراقی وزیر اعظم نے بھی کہا ہے کہ کسی دوسرے فریق کو عراقی حکومت کی جانب سے دعوت نامہ پیش کرنے کا حق نہیں ہے۔(۔۔۔)

منگل 08 محرم الحرام 1443 ہجرى – 17 اگست 2021ء شماره نمبر [15603]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]