بین الاقوامی امتحان کے سامنے اعتدال پسند طالبانhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3143646/%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D9%84-%D9%BE%D8%B3%D9%86%D8%AF-%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D9%86
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
بین الاقوامی امتحان کے سامنے اعتدال پسند طالبان
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ روز طالبان تحریک نے اندرونی اور بیرونی یقین دہانیوں کی تقسیم جاری رکھی ہے اور افغانستان میں جس قسم کی حکمرانی کی کوشش کی ہے اس کے اعتدال پسند چہرے کو اجاگر کیا ہے اور اس کے بدلے میں بین الاقوامی برادری سے احتیاط اور جانچ پڑتال کی گئی ہے تاکہ اس کے تعلق کو ان دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ منقطع کرنے میں تحریک کی سنجیدگی کی حد معلوم ہو سکے جس کی سرپرستی میں پچھلی صدی کی نوے کی دہائی کے دوران رہ رہے تھے۔
گزشتہ روز طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تحریک کے ہاتھوں میں آنے کے بعد کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جنگ ختم ہوچکی ہے۔(۔۔۔) اور طالبان کے لیڈر نے سب کو معاف کر دیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اسلام کے اصولوں کے احترام کے فریم ورک میں ہم خواتین کو کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں اور ان دوحہ میں گروپ کے سیاسی دفتر کے ترجمان کے طور پر سامنے آئے سہیل شاہین نے کہا کہ برقع صرف وہ پردہ نہیں ہے جس پر عمل کیا جا سکتا ہے بلکہ پردے کے مختلف اقسام ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]