بین الاقوامی امتحان کے سامنے اعتدال پسند طالبان

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

بین الاقوامی امتحان کے سامنے اعتدال پسند طالبان

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو کل کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ روز طالبان تحریک نے اندرونی اور بیرونی یقین دہانیوں کی تقسیم جاری رکھی ہے اور افغانستان میں جس قسم کی حکمرانی کی کوشش کی ہے اس کے اعتدال پسند چہرے کو اجاگر کیا ہے اور اس کے بدلے میں بین الاقوامی برادری سے احتیاط اور جانچ پڑتال کی گئی ہے تاکہ اس کے تعلق کو ان دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ منقطع کرنے میں تحریک کی سنجیدگی کی حد معلوم ہو سکے جس کی سرپرستی میں پچھلی صدی کی نوے کی دہائی کے دوران رہ رہے تھے۔ 

گزشتہ روز طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تحریک کے ہاتھوں میں آنے کے بعد کابل میں اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جنگ ختم ہوچکی ہے۔(۔۔۔) اور طالبان کے لیڈر نے سب کو معاف کر دیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اسلام کے اصولوں کے احترام کے فریم ورک میں ہم خواتین کو کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں اور ان دوحہ میں گروپ کے سیاسی دفتر کے ترجمان کے طور پر سامنے آئے سہیل شاہین نے کہا کہ برقع صرف وہ پردہ نہیں ہے جس پر عمل کیا جا سکتا ہے بلکہ پردے کے مختلف اقسام ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 09 محرم الحرام 1443 ہجرى – 18 اگست 2021ء شماره نمبر [15604]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]