روس کے "روڈ میپ" کے سلسلہ میں جنوبی شام میں ہوئی تقسیمhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3143781/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%D9%88%DA%88-%D9%85%DB%8C%D9%BE-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85
روس کے "روڈ میپ" کے سلسلہ میں جنوبی شام میں ہوئی تقسیم
ایک روسی وفد کو گزشتہ ماہ کے آخر میں درعا البلد میں دیکھا جا سکتا ہے (نبا ایجنسی)
درعا (جنوبی شام): ریاض الزین
TT
TT
روس کے "روڈ میپ" کے سلسلہ میں جنوبی شام میں ہوئی تقسیم
ایک روسی وفد کو گزشتہ ماہ کے آخر میں درعا البلد میں دیکھا جا سکتا ہے (نبا ایجنسی)
درعا البلد شہر اور اس کے گردونواح کی قسمت ابھی تک نامعلوم ہے جبکہ جنوبی شام میں روسی "روڈ میپ" کے سلسلہ میں لوگ تقسیم ہو چکے ہیں اور وقفے وقفے سے شہر کے گرد ونواح میں جھڑپیں ہو رہی ہیں اور چوتھی ڈویژن کی افواج کی طرف سے شہر پر بمباری جاری ہے جن میں سے آخری منگل کی صبح طلوع آفتاب کے وقت ہوئی تھی اور اس میں گیس سٹیشن، گنبد اور السد روڈ محلے کے مضافات کو نشانہ بنایا گیا تھا اور اسی وجہ سے درعا البلد میں جنگجوؤں نے روسی روڈ میپ کو مسترد کر دیا ہے جسے ان میں سے کچھ نے ہتھیار ڈالنے کے مترادف سمجھا ہے اور ڈروز کی طرف سے روسی "حمیمیم" بیس کے گشت کے خلاف احتجاج قابل ذکر رہا ہے۔
اسی طرح جنگجوؤں نے بھی درعا کے مشرقی دیہی علاقوں میں سیڈون قصبے کے ہسپتال کے قریب شامی حکومت کی فورسز کی ایک چوکی پر حملہ کیا ہے جب پیر کے روز حکومتی افواج کو وہاں نئی فوجی کمک پہنچی تھی اور اسی کے ساتھ صيدا قصبے اور مضافات کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنایا گیا ہے اور درعا کے مغربی دیہی علاقوں میں طفس شہر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]