انقرہ: لیبیا میں ہماری افواج غیر ملکی نہیں ہیں

انقرہ: لیبیا میں ہماری افواج غیر ملکی نہیں ہیں
TT

انقرہ: لیبیا میں ہماری افواج غیر ملکی نہیں ہیں

انقرہ: لیبیا میں ہماری افواج غیر ملکی نہیں ہیں
ترکی نے لیبیا میں اپنی افواج کو غیر ملکی"سمجھنے سے انکار کر دیا ہے اور وہاں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی پابندی کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ اس بنیاد پر قانونی حکومت کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا کہ لیبیا اہل لیبیا کے لیے ہے۔

ترکی کے وزیر دفاع خلوسی آکار نے منگل کو شروع ہوکر جمعہ تک جاری رہنے والے استنبول انٹرنیشنل ڈیفنس انڈسٹری میلے (آئی ڈی ایف) کے موقع پر لیبیا کے چیف آف سٹاف محمد علی الحداد سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ لیبیا اہل لیبیا کے لئے ہے اس اصول کے مطابق افواج لیبیا کے بھائیوں کی ان کے جائز مقاصد میں مدد کرنے کے لئے وہاں موجود رہیں گی۔

ترکی کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ملاقات میں دوطرفہ اور علاقائی مسائل اور ترکی اور لیبیا کے درمیان فوجی اور سیکورٹی تعاون پر تبادلۂ خیال کیا گیا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ ان کا ملک لیبیا میں غیر ملکی طاقت نہیں ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 10 محرم الحرام 1443 ہجرى – 19 اگست 2021ء شماره نمبر [15605]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]