مشرقی افغانستان میں احتجاج کا ہوا آغازhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3146376/%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%A7%D9%81%D8%BA%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%AD%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%AC-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
گزشتہ روز کابل میں افغان پرچم اٹھائے ہوئے مارچ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
واشنگٹن - کابل - لندن: "الشرق الاوسط"
TT
TT
مشرقی افغانستان میں احتجاج کا ہوا آغاز
گزشتہ روز کابل میں افغان پرچم اٹھائے ہوئے مارچ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوم آزادی کی سالگرہ کے موقع پر کئی افغان علاقوں میں ہونے والی ریلیوں کی وجہ سے نئی طالبان تحریک کی حکومت کے سامنے ایک چیلنج ہے اور خاص طور پر ملک کی مشرقی ریاستوں کے بڑے شہروں اور دارالحکومت کابل میں ایسا ہوا ہے۔
سوشل میڈیا پر شائع ہونے والے گواہوں اور ویڈیوز نے اسد آباد (کنڑ)، جلال آباد (ننگرہار) ، خوست (خوست) اور صوبہ پکتیا میں "طالبان" کی حکمرانی کے خلاف احتجاج کی اطلاع ملی ہے جہاں شہریوں نے افغان جھنڈے کو تین رنگوں میں اٹھایا (سیاہ، سرخ اور سبز) ہے اور چوراہوں پر "طالبان" کے سفید پرچم کی جگہ اسے لگایا ہے اور طالبان کی طرف سے مجاز ریلیوں کے موقع پر جھڑپوں میں چند لوگوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)