مشرقی افغانستان میں احتجاج کا ہوا آغاز

گزشتہ روز کابل میں افغان پرچم اٹھائے ہوئے مارچ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز کابل میں افغان پرچم اٹھائے ہوئے مارچ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

مشرقی افغانستان میں احتجاج کا ہوا آغاز

گزشتہ روز کابل میں افغان پرچم اٹھائے ہوئے مارچ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز کابل میں افغان پرچم اٹھائے ہوئے مارچ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوم آزادی کی سالگرہ کے موقع پر کئی افغان علاقوں میں ہونے والی ریلیوں کی وجہ سے نئی طالبان تحریک کی حکومت کے سامنے ایک چیلنج ہے اور خاص طور پر ملک کی مشرقی ریاستوں کے بڑے شہروں اور دارالحکومت کابل میں ایسا ہوا ہے۔

سوشل میڈیا پر شائع ہونے والے گواہوں اور ویڈیوز نے اسد آباد (کنڑ)، جلال آباد (ننگرہار) ، خوست (خوست) اور صوبہ پکتیا میں "طالبان" کی حکمرانی کے خلاف احتجاج کی اطلاع ملی ہے جہاں شہریوں نے افغان جھنڈے کو تین رنگوں میں اٹھایا (سیاہ، سرخ اور سبز) ہے اور چوراہوں پر "طالبان" کے سفید پرچم کی جگہ اسے لگایا ہے اور طالبان کی طرف سے مجاز ریلیوں کے موقع پر جھڑپوں میں چند لوگوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 10 محرم الحرام 1443 ہجرى – 20 اگست 2021ء شماره نمبر [15606]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]