مشرقی افغانستان میں احتجاج کا ہوا آغاز

گزشتہ روز کابل میں افغان پرچم اٹھائے ہوئے مارچ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز کابل میں افغان پرچم اٹھائے ہوئے مارچ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

مشرقی افغانستان میں احتجاج کا ہوا آغاز

گزشتہ روز کابل میں افغان پرچم اٹھائے ہوئے مارچ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز کابل میں افغان پرچم اٹھائے ہوئے مارچ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوم آزادی کی سالگرہ کے موقع پر کئی افغان علاقوں میں ہونے والی ریلیوں کی وجہ سے نئی طالبان تحریک کی حکومت کے سامنے ایک چیلنج ہے اور خاص طور پر ملک کی مشرقی ریاستوں کے بڑے شہروں اور دارالحکومت کابل میں ایسا ہوا ہے۔

سوشل میڈیا پر شائع ہونے والے گواہوں اور ویڈیوز نے اسد آباد (کنڑ)، جلال آباد (ننگرہار) ، خوست (خوست) اور صوبہ پکتیا میں "طالبان" کی حکمرانی کے خلاف احتجاج کی اطلاع ملی ہے جہاں شہریوں نے افغان جھنڈے کو تین رنگوں میں اٹھایا (سیاہ، سرخ اور سبز) ہے اور چوراہوں پر "طالبان" کے سفید پرچم کی جگہ اسے لگایا ہے اور طالبان کی طرف سے مجاز ریلیوں کے موقع پر جھڑپوں میں چند لوگوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 10 محرم الحرام 1443 ہجرى – 20 اگست 2021ء شماره نمبر [15606]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]