بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے امریکی مداخلت کے بعد افغانستان کو دی جانے والی امداد روک دی ہے

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے افغانستان کو دی جانے والی امداد کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے (رائٹرز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے افغانستان کو دی جانے والی امداد کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے (رائٹرز)
TT

بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے امریکی مداخلت کے بعد افغانستان کو دی جانے والی امداد روک دی ہے

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے افغانستان کو دی جانے والی امداد کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے (رائٹرز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے افغانستان کو دی جانے والی امداد کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے (رائٹرز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے طالبان تحریک کے ملک کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد کابل میں رہنماؤں کی صورتحال کے گرد ابہام کی وجہ سے افغانستان کو مختص امداد معطل کردی ہے اور یہ امریکی حکام کے اس اعلان کے بعد کیا گیا ہے جس میں انہوں نے "طالبان" تحریک تک پہنچنے والی فنڈز کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

"فنڈ" کے ترجمان نے بدھ کی شام اے ایف پی کو بتایا ہے کہ مالیاتی اتھارٹی بین الاقوامی برادری کے نظریات کی پیروی کرتی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال افغانستان میں کسی حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے بین الاقوامی برادری میں وضاحت کا فقدان ہے اور اس وجہ سے یہ ملک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے خصوصی ڈرائنگ حقوق یا دیگر وسائل سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا ہے۔

امریکی وزارت خزانہ کے ایک عہدیدار نے بدھ کے روز کہا ہے کہ وزارت طالبان کو آئی ایم ایف کی نئی رقم میں 455 ملین ڈالر تک رسائی سے روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے جو کہ اگلے ہفتے افغانستان کے لیے دستیاب ہونے کی توقع ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 10 محرم الحرام 1443 ہجرى – 20 اگست 2021ء شماره نمبر [15606]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]