بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے امریکی مداخلت کے بعد افغانستان کو دی جانے والی امداد روک دی ہے

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے افغانستان کو دی جانے والی امداد کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے (رائٹرز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے افغانستان کو دی جانے والی امداد کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے (رائٹرز)
TT

بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے امریکی مداخلت کے بعد افغانستان کو دی جانے والی امداد روک دی ہے

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے افغانستان کو دی جانے والی امداد کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے (رائٹرز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے افغانستان کو دی جانے والی امداد کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے (رائٹرز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے طالبان تحریک کے ملک کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد کابل میں رہنماؤں کی صورتحال کے گرد ابہام کی وجہ سے افغانستان کو مختص امداد معطل کردی ہے اور یہ امریکی حکام کے اس اعلان کے بعد کیا گیا ہے جس میں انہوں نے "طالبان" تحریک تک پہنچنے والی فنڈز کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

"فنڈ" کے ترجمان نے بدھ کی شام اے ایف پی کو بتایا ہے کہ مالیاتی اتھارٹی بین الاقوامی برادری کے نظریات کی پیروی کرتی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال افغانستان میں کسی حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے بین الاقوامی برادری میں وضاحت کا فقدان ہے اور اس وجہ سے یہ ملک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے خصوصی ڈرائنگ حقوق یا دیگر وسائل سے فائدہ نہیں اٹھا سکتا ہے۔

امریکی وزارت خزانہ کے ایک عہدیدار نے بدھ کے روز کہا ہے کہ وزارت طالبان کو آئی ایم ایف کی نئی رقم میں 455 ملین ڈالر تک رسائی سے روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے جو کہ اگلے ہفتے افغانستان کے لیے دستیاب ہونے کی توقع ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 10 محرم الحرام 1443 ہجرى – 20 اگست 2021ء شماره نمبر [15606]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]