سعودی عرب میں نصاب کی کتابوں میں 120 ہزار تبدیلیاں

سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

سعودی عرب میں نصاب کی کتابوں میں 120 ہزار تبدیلیاں

سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ نے نئے تیار کردہ سعودی تعلیمی نصاب میں تقریبا 89 موجودہ کتابوں میں 120،000 ترامیم کا انکشاف کیا ہے اور ان کے علاوہ 34 کتابیں اور نصاب اور ہیں جو تیار کیے گئے ہیں جس سے نئے نصاب کی کل تعداد 52 کتابوں تک پہنچ گئی ہے۔

یہ متواتر حکومتی مواصلاتی کانفرنس کے دوران سامنے آیا ہے جس میں وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی اور وزیر تعلیم نے شرکت کی ہے اور یہ کل ریاض میں منعقد ہوئی ہے۔

سعودی عرب نے وبا کی وجہ سے تقریبا ڈیڑھ سال کی رکاوٹ ختم کرنے کے لیے حاضر ہوکر تعلیم کی واپسی کا اعلان کرنے کے بعد غیر معمولی تعلیمی سال کے آغاز کی تیاری شروع کیا ہے اور 29 اگست سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سال میں نئے تعلیمی نصاب کا نفاذ ہوگا، تین سمسٹر کے مطالعاتی منصوبے ہوں گے، سیکنڈری اسکول کے لئے مشترکہ نظام ہوگا اور لڑکوں کو ابتدائی مراحل میں پڑھانے کے لئے خواتین اساتذہ کی نسبت میں 40 فیصد کا اضافہ ہوگا۔(۔۔۔)

جمعہ 10 محرم الحرام 1443 ہجرى – 20 اگست 2021ء شماره نمبر [15606]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]