احمد شاہ مسعود کے فرزند: اگر امن کی شرائط پوری ہوں گے تو میں اپنے والد کا خون معاف کروں گا

احمد مسعود (رائٹرز)
احمد مسعود (رائٹرز)
TT

احمد شاہ مسعود کے فرزند: اگر امن کی شرائط پوری ہوں گے تو میں اپنے والد کا خون معاف کروں گا

احمد مسعود (رائٹرز)
احمد مسعود (رائٹرز)
احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر افغانستان میں امن وسلامتی کے حالات پائے گئے تو وہ اپنے والد کا خون معاف کرنے کے لیے تیار ہیں جنہیں 11 ستمبر 2011 کے حملوں سے دو دن پہلے قتل کیا گیا تھا۔

وادی پنجشیر میں مسعود کا خاص اثر ورسوخ ہے اور یہ وہ اہم علاقہ ہے جو طالبان کے کنٹرول میں نہیں ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ہم طالبان کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں اور ہمارے اس تحریک سے رابطے ہیں(۔۔۔) یہاں تک کہ میرے والد نے بھی طالبان سے بات کی ہے اور وہ غیر مسلح اور غیر محفوظ ہوکر 1996 میں کابل سے باہر تحریک کی قیادت سے بات کرنے کے لیے گئے اور ان سے کہا یہ آپ کیا چاہتے ہیں؟ دین اسلام کا نفاذ؟ ہم بھی مسلمان ہیں اور ہم امن بھی چاہتے ہیں، تو آئیے مل کر کام کریں اور انہوں نے مزید کہا کہ اس کے باوجود تحریک ہتھیاروں سے چیزیں مسلط کرنا چاہتی ہے جسے ہم قبول نہیں کریں گے اور اگر وہ امن چاہتے ہیں تو ہم سے بات کریں اور ہمارے ساتھ کام کریں اور ہم سب افغان ہیں اور یہاں امن وسلامتی ہوگی۔(۔۔۔)

اتوار 12 محرم الحرام 1443 ہجرى – 22 اگست 2021ء شماره نمبر [15608]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]