لبنان میں ایندھن کے بحران کے حل کی امیدیں کم ہوتی جا رہی ہیں

گیس اسٹیشن کے سامنے ٹریفک جام کی وجہ سے لبنانی شہر میں ایک عوامی سڑک بند ہو چکی ہے (نیشنل ایجنسی)
گیس اسٹیشن کے سامنے ٹریفک جام کی وجہ سے لبنانی شہر میں ایک عوامی سڑک بند ہو چکی ہے (نیشنل ایجنسی)
TT

لبنان میں ایندھن کے بحران کے حل کی امیدیں کم ہوتی جا رہی ہیں

گیس اسٹیشن کے سامنے ٹریفک جام کی وجہ سے لبنانی شہر میں ایک عوامی سڑک بند ہو چکی ہے (نیشنل ایجنسی)
گیس اسٹیشن کے سامنے ٹریفک جام کی وجہ سے لبنانی شہر میں ایک عوامی سڑک بند ہو چکی ہے (نیشنل ایجنسی)
لبنانیوں کے درمیان کچھ امیدیں تھیں کہ ایندھن کا وہ بحران حل ہو جائے گا جس نے ہر شخص، افراد اور شعبوں کو متاثر کیا ہے اور اس سے پہلے کل (ہفتہ) کی رات لبنانی حکام نے صدارتی محل میں ایک میٹنگ کے بعد اعلان کیا ہے کہ درآمد کی ضرورت کا ایک تصفیہ ستمبر کے اختتام تک فی ڈالر 8 ہزار پاؤنڈ فی ڈالر کی قیمت پر ایندھن برقرار رہے گا اور یاد رہے کہ بلیک مارکٹ میں ایک ڈالر کی قیمت 18500 لیرہ ہے اور اس کا مطلب سبسڈی کا ایک حصہ باقی رہے گا۔

آج (پیر) سے لبنان کے صارفین تیل کی مشتقات کی اپنی فوری ضروریات کو حاصل کرنے کے لیے ایک نئے امتحان سے گزرنے والے ہیں جبکہ لوگ زندگی کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے سرکاری نقطۂ نظر سے مایوس ہیں اور یہ معاملہ ریکارڈ رفتار سے بڑھ رہا ہے اور کامیاب ہونے کے امکانات کے لیے بہت کم امیدیں ہیں اور ذلت کی قطاروں کا اختتام نہ ہونے کو ہے جس کی وجہ سے وہ ایندھن اسٹیشنوں کے سامنے قطار میں کھڑے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 13 محرم الحرام 1443 ہجرى – 23 اگست 2021ء شماره نمبر [15609]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]