ایران نے اسرائیل کو "سینٹ کام" کی قیادت میں شامل ہونے سے کیا خبردار https://urdu.aawsat.com/home/article/3150851/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D9%88-%D8%B3%DB%8C%D9%86%D9%B9-%DA%A9%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%D8%A7%D9%85%D9%84-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1
ایران نے اسرائیل کو "سینٹ کام" کی قیادت میں شامل ہونے سے کیا خبردار
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل تہران میں جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
لندن: عادل السالمی
TT
TT
ایران نے اسرائیل کو "سینٹ کام" کی قیادت میں شامل ہونے سے کیا خبردار
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل تہران میں جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل علی شمخانی نے کل جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی کا استقبال کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کی فوجوں میں شامل ہونے کے خلاف اسرائیل کو خبردار کیا ہے۔
جاپانی وزیر نے شمخانی سے ملاقات سے قبل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور سبکدوش ہونے والے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ نیوی گیشن کی سلامتی اور جوہری معاہدے کی بحالی پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔
شمخانی نے کہا ہے کہ سینٹ کام کمانڈ ایریا میں اسرائیل کا الحاق عدم استحکام کی پالیسی کا تسلسل ہے اور اس کے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کے لیے انتہائی سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]