ایران نے اسرائیل کو "سینٹ کام" کی قیادت میں شامل ہونے سے کیا خبردار

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل تہران میں جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل تہران میں جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
TT

ایران نے اسرائیل کو "سینٹ کام" کی قیادت میں شامل ہونے سے کیا خبردار

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل تہران میں جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل تہران میں جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل علی شمخانی نے کل جاپانی وزیر خارجہ توشیمیتسو موتیگی کا استقبال کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کی فوجوں میں شامل ہونے کے خلاف اسرائیل کو خبردار کیا ہے۔

جاپانی وزیر نے شمخانی سے ملاقات سے قبل ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور سبکدوش ہونے والے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ساتھ نیوی گیشن کی سلامتی اور جوہری معاہدے کی بحالی پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔

شمخانی نے کہا ہے کہ سینٹ کام کمانڈ ایریا میں اسرائیل کا الحاق عدم استحکام کی پالیسی کا تسلسل ہے اور اس کے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کے لیے انتہائی سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 13 محرم الحرام 1443 ہجرى – 23 اگست 2021ء شماره نمبر [15609]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]