کابل سے واپسی کی مدت سات سربراہی اجلاس کا موضوع گفتگو ہے

کل کابل ائیرپورٹ پر امریکی فوجی طیارے میں سوار ہونے کا انتظار کرتے ہوئے افغان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل کابل ائیرپورٹ پر امریکی فوجی طیارے میں سوار ہونے کا انتظار کرتے ہوئے افغان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

کابل سے واپسی کی مدت سات سربراہی اجلاس کا موضوع گفتگو ہے

کل کابل ائیرپورٹ پر امریکی فوجی طیارے میں سوار ہونے کا انتظار کرتے ہوئے افغان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل کابل ائیرپورٹ پر امریکی فوجی طیارے میں سوار ہونے کا انتظار کرتے ہوئے افغان کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر آج (منگل) امریکی صدر جو بائیڈن پر اس بات کا دباؤ بڑھا ہے کہ وہ 31 اگست کی ڈیڈ لائن کے بعد افغانستان سے غیر ملکی افواج کے مکمل انخلا کو ختم کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کریں لیکن "طالبان" تحریک نے ان دباؤ کا جواب "ریڈ لائن" کے ساتھ دیا ہے اور غیر ملکی افواج کے قیام کی مزید توسیع کو مسترد کرتے ہوئے ایسے کسی بھی اقدام کے رد عمل کی طرف اشارہ کیا ہے۔

طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ تحریک غیر ملکی افواج کے قیام کی توسیع کو قبول نہیں کر سکتی ہے جو اس وقت ہزاروں غیر ملکیوں اور ان کے ساتھ کام کرنے والے افغانوں کی نقل وحمل کے لیے کابل ایئر پورٹ سے ایک ایئر پل کو محفوظ بنائے ہوئے ہے اور کل بیانات میں شاہین نے کہا ہے کہ اس کا جواب ہر نہیں ہے اور غیر متعین نتائج کی طرف بھی اشارہ کیا ہے اور فرانسیسی پریس ایجنسی نے طالبان کے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ جب تک افغانستان میں امریکی فوجی موجود ہیں وہ کسی نئی حکومت کے قیام کا اعلان نہیں کرے گا۔

جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر یہ اطلاع دی گئی ہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن بائیڈن سے ذاتی طور پر اپیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ وہ امریکی افواج کے افغانستان سے نکلنے کی آخری تاریخ میں توسیع کریں۔(۔۔۔)

منگل 14 محرم الحرام 1443 ہجرى – 24 اگست 2021ء شماره نمبر [15610]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]