روسی لشکر عبد اللہ دوم اور پوٹن کے سربراہی اجلاس کے بعد درعا میں ہوئی داخل https://urdu.aawsat.com/home/article/3156906/%D8%B1%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D9%84%D8%B4%DA%A9%D8%B1-%D8%B9%D8%A8%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%AF%D9%88%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%AF%D8%B1%D8%B9%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84
روسی لشکر عبد اللہ دوم اور پوٹن کے سربراہی اجلاس کے بعد درعا میں ہوئی داخل
جنوبی شام میں درعا کے دیہی علاقوں میں ایک روسی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (احرار حوران اجتماع)
روسی حمیمیم بیس کی "پانچویں کور" کل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور اردن کے شاہ عبد اللہ دوم کے اس سربراہی اجلاس کے ایک دن بعد درعا میں داخل ہوئی ہے جس میں جنوبی شام کی صورت حال کے سلسلہ میں بات چیت ہوئی ہے اور اس میں تجویز یہ پیش کیا گیا ہے کہ حمیمیم بیس پر تصفیہ کا عمل درآمد شروع ہو جائے گا جس میں ملک کے شمال مغرب میں مخالفین کو نکالنا شامل ہے۔
درعا البلد کے علاقوں کو "پراسرار بمباری" کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پانچویں کور کے رہنماؤں نے درعا کی مرکزی کمیٹی کے نمائندے کی موجودگی میں روسی فریق اور حکومت کی سکیورٹی کمیٹی کے ساتھ نئی بات چیت شروع کی اور اسی کے ساتھ صدر بشار اسد کے بھائی میجر جنرل ماہر کی سربراہی میں چوتھی ڈویژن نے کشیدگی بڑھا کر علاقے میں مزید فوجی کمک میں اضافہ کیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]