روسی لشکر عبد اللہ دوم اور پوٹن کے سربراہی اجلاس کے بعد درعا میں ہوئی داخل

جنوبی شام میں درعا کے دیہی علاقوں میں ایک روسی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (احرار حوران اجتماع)
جنوبی شام میں درعا کے دیہی علاقوں میں ایک روسی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (احرار حوران اجتماع)
TT

روسی لشکر عبد اللہ دوم اور پوٹن کے سربراہی اجلاس کے بعد درعا میں ہوئی داخل

جنوبی شام میں درعا کے دیہی علاقوں میں ایک روسی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (احرار حوران اجتماع)
جنوبی شام میں درعا کے دیہی علاقوں میں ایک روسی فوجی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (احرار حوران اجتماع)
روسی حمیمیم بیس کی "پانچویں کور" کل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور اردن کے شاہ عبد اللہ دوم کے اس سربراہی اجلاس کے ایک دن بعد درعا میں داخل ہوئی ہے جس میں جنوبی شام کی صورت حال کے سلسلہ میں بات چیت ہوئی ہے اور اس میں تجویز یہ پیش کیا گیا ہے کہ حمیمیم بیس پر تصفیہ کا عمل درآمد شروع ہو جائے گا جس میں ملک کے شمال مغرب میں مخالفین کو نکالنا شامل ہے۔

درعا البلد کے علاقوں کو "پراسرار بمباری" کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پانچویں کور کے رہنماؤں نے درعا کی مرکزی کمیٹی کے نمائندے کی موجودگی میں روسی فریق اور حکومت کی سکیورٹی کمیٹی کے ساتھ نئی بات چیت شروع کی اور اسی کے ساتھ صدر بشار اسد کے بھائی میجر جنرل ماہر کی سربراہی میں چوتھی ڈویژن نے کشیدگی بڑھا کر علاقے میں مزید فوجی کمک میں اضافہ کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 15 محرم الحرام 1443 ہجرى – 25 اگست 2021ء شماره نمبر [15611]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]