ایئر برج بند ہونے سے قبل کابل کے انخلا میں تیزی آئی ہے

گزشتہ روز کابل ایئرپورٹ کے سامنے انخلا کی آخری پرواز کے ذریعہ جانے کی امید میں افغانوں کا ہجوم  دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز کابل ایئرپورٹ کے سامنے انخلا کی آخری پرواز کے ذریعہ جانے کی امید میں افغانوں کا ہجوم دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ایئر برج بند ہونے سے قبل کابل کے انخلا میں تیزی آئی ہے

گزشتہ روز کابل ایئرپورٹ کے سامنے انخلا کی آخری پرواز کے ذریعہ جانے کی امید میں افغانوں کا ہجوم  دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز کابل ایئرپورٹ کے سامنے انخلا کی آخری پرواز کے ذریعہ جانے کی امید میں افغانوں کا ہجوم دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
غیر ملکیوں اور ان کے ساتھ تعاون کرنے والے افغانوں کے لیے کابل ایئر پورٹ سے فضائی انخلاء کے پل کی سرگرمیوں کی رفتار میں نمایاں تیزی کا مشاہدہ کیا گیا ہے کیونکہ اگلے منگل 31 اگست (افغانستان) سے امریکی انخلا کی تکمیل کے ساتھ الٹی گنتی شروع ہو جائے گی۔

امریکی محکمہ دفاع نے کل اعلان کیا ہے کہ اس نے صرف پچھلے 24 گھنٹوں میں 19،000 لوگوں کو منتقل کیا ہے جس کے ساتھ ہی کابل سے ایئر برج کے ذریعے منتقل ہونے والوں کی کل تعداد تقریبا 88 ہزار افراد تک پہنچ گئی ہے جن میں 60،000 سے زائد وہ افغانی بھی شامل ہیں جو "طالبان" تحریک کے تحت رہنا نہیں چاہتے ہیں۔

پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کل کہا ہے کہ ہماری توجہ ان لوگوں کو سکیورٹی فراہم کرنے میں ہے جو افغانستان سے نکلنا چاہتے ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے دہشت گرد گروہوں کے حملوں کے بڑھتے ہوئے خطرات کی وجہ سے افغانستان سے انخلا کے لیے مقرر کردہ ڈیڈ لائن پر عمل کرنے کے لیے محکمۂ دفاع کی سفارش کو منظوری دے دی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 16 محرم الحرام 1443 ہجرى – 26 اگست 2021ء شماره نمبر [15612]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]