اس حملے کی وجہ سے امریکہ اور کئی دوسرے ممالک کی جانب سے ہزاروں امریکی ، غیر ملکی اور افغان شہریوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے نافذ کی جانے والی ہوائی جہاز کی پیچیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
اس قتل عام کی وجہ سے جسے طالبان نے دہشت گردانہ فعل قرار دیا ہے انخلاء کے ڈراؤنے خواب میں اضافہ ہوا ہے اور یہ نہ صرف ملک بدری کے عمل میں شامل بڑے ممالک کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک عبرتناک ہے اور دہشت گردی کے واقعات دوبارہ ہونے کے سلسلہ میں خدشے پیدا ہو گئے ہیں۔
بائیڈن نے رات کو وائٹ ہاؤس میں ایک تقریر میں کہا ہے کہ یہ حملہ "آئی ایس آئی ایس" کی شاخ نے کیا ہے اور کابل میں امریکی فوجیوں کو ہیرو قرار دیا ہے جنہوں نے دوسروں کو بچانے کے لیے خود کو قربان کردیا ہے اور انہوں نے حملے کا حکم دینے والوں اور امریکہ کو نقصان پہنچانے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نہیں بھولیں گے اور ہم معاف نہیں کریں گے اورانہوں نے مزید کہا کہ ہم تمہارا پیچھا کریں گے اور تم سب کو اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔(۔۔۔)
جمعہ 17 محرم الحرام 1443 ہجرى – 27 اگست 2021ء شماره نمبر [15613]