کابل ایئر پورٹ پر قتل عام کی وجہ سے انخلا کے خوفناک خواب میں ہوا اضافہ

ایک زخمی شخص کو کل کابل ایئرپورٹ کے قریب ہاسپٹل لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی) دائرہ میں صدر بائیڈن کو کل وائٹ ہاؤس میں اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک زخمی شخص کو کل کابل ایئرپورٹ کے قریب ہاسپٹل لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی) دائرہ میں صدر بائیڈن کو کل وائٹ ہاؤس میں اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کابل ایئر پورٹ پر قتل عام کی وجہ سے انخلا کے خوفناک خواب میں ہوا اضافہ

ایک زخمی شخص کو کل کابل ایئرپورٹ کے قریب ہاسپٹل لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی) دائرہ میں صدر بائیڈن کو کل وائٹ ہاؤس میں اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک زخمی شخص کو کل کابل ایئرپورٹ کے قریب ہاسپٹل لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی) دائرہ میں صدر بائیڈن کو کل وائٹ ہاؤس میں اپنے خطاب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل (جمعرات) امریکی صدر جو بائیڈن نے داعش کو دھمکی دی ہے کہ وہ کابل ایئرپورٹ پر کیے گئے اس خونی حملے کی قیمت چکائے گا جس میں 12 امریکی فوجیوں سمیت کم از کم 60 افراد ہلاک اور 140 امریکیوں سمیت 15 زخمی ہوئے ہیں۔

اس حملے کی وجہ سے امریکہ اور کئی دوسرے ممالک کی جانب سے ہزاروں امریکی ، غیر ملکی اور افغان شہریوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے نافذ کی جانے والی ہوائی جہاز کی پیچیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

اس قتل عام کی وجہ سے جسے طالبان نے دہشت گردانہ فعل قرار دیا ہے انخلاء کے ڈراؤنے خواب میں اضافہ ہوا ہے اور یہ نہ صرف ملک بدری کے عمل میں شامل بڑے ممالک کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک عبرتناک ہے اور دہشت گردی کے واقعات دوبارہ ہونے کے سلسلہ میں خدشے پیدا ہو گئے ہیں۔

بائیڈن نے رات کو وائٹ ہاؤس میں ایک تقریر میں کہا ہے کہ یہ حملہ "آئی ایس آئی ایس" کی شاخ نے کیا ہے اور کابل میں امریکی فوجیوں کو ہیرو قرار دیا ہے جنہوں نے دوسروں کو بچانے کے لیے خود کو قربان کردیا ہے اور انہوں نے حملے کا حکم دینے والوں اور امریکہ کو نقصان پہنچانے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نہیں بھولیں گے اور ہم معاف نہیں کریں گے اورانہوں نے مزید کہا کہ ہم تمہارا پیچھا کریں گے اور تم سب کو اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔(۔۔۔)

جمعہ 17 محرم الحرام 1443 ہجرى – 27 اگست 2021ء شماره نمبر [15613]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]