وائٹ ہاؤس نے حملے کے فورا بعد اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم کے ساتھ دوطرفہ ملاقات ملتوی کر دی جائے گی اور اسی طرح بینیٹ کے ترجمان نے بھی اجلاس ملتوی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ ملتوی ہونے کی وجہ افغانستان میں ہونے والے واقعات ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بائیڈن اور بینیٹ کے اجلاس میں ایران کے جوہری پروگرام پر توجہ مرکوز ہوگی اور اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کو تقویت پہنچانا ہے۔
واشنگٹن جانے سے پہلے بینیٹ نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ بائیڈن اسرائیل کی ریاست کے پرانے اور سچے دوست ہیں اور انہوں نے مزید کہا امریکہ میں ایک نئی حکومت ہے اور اسرائیل میں ایک نئی حکومت ہے اور شرکت اور رابطے کے لیے میرے پاس بیت المقدس سے ایک نئی روح اور اسرائیل سے ایک نیا پیغام ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 17 محرم الحرام 1443 ہجرى – 27 اگست 2021ء شماره نمبر [15613]