بائیڈن اور بینیٹ کی ملاقات آج تک ملتوی ہوئی

وائٹ ہاؤس کے قریب میڈیا کے نمائندے کل بائیڈن اور بینیٹ کے ساتھ ملاقات کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں جو آخری لمحات میں ملتوی کر دی گئی (رائٹرز)
وائٹ ہاؤس کے قریب میڈیا کے نمائندے کل بائیڈن اور بینیٹ کے ساتھ ملاقات کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں جو آخری لمحات میں ملتوی کر دی گئی (رائٹرز)
TT

بائیڈن اور بینیٹ کی ملاقات آج تک ملتوی ہوئی

وائٹ ہاؤس کے قریب میڈیا کے نمائندے کل بائیڈن اور بینیٹ کے ساتھ ملاقات کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں جو آخری لمحات میں ملتوی کر دی گئی (رائٹرز)
وائٹ ہاؤس کے قریب میڈیا کے نمائندے کل بائیڈن اور بینیٹ کے ساتھ ملاقات کے منتظر دیکھے جا سکتے ہیں جو آخری لمحات میں ملتوی کر دی گئی (رائٹرز)
وائٹ ہاؤس نے دو طرفہ ملاقات جو کہ صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے درمیان کل طے شدہ تھی اس کو کابل ائیر پورٹ کے آس پاس ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی وجہ سے آج جمعہ تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے حملے کے فورا بعد اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم کے ساتھ دوطرفہ ملاقات ملتوی کر دی جائے گی اور اسی طرح بینیٹ کے ترجمان نے بھی اجلاس ملتوی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ ملتوی ہونے کی وجہ افغانستان میں ہونے والے واقعات ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بائیڈن اور بینیٹ کے اجلاس میں ایران کے جوہری پروگرام پر توجہ مرکوز ہوگی اور اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کو تقویت پہنچانا ہے۔

واشنگٹن جانے سے پہلے بینیٹ نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ بائیڈن اسرائیل کی ریاست کے پرانے اور سچے دوست ہیں اور انہوں نے مزید کہا امریکہ میں ایک نئی حکومت ہے اور اسرائیل میں ایک نئی حکومت ہے اور شرکت اور رابطے کے لیے میرے پاس بیت المقدس سے ایک نئی روح اور اسرائیل سے ایک نیا پیغام ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 17 محرم الحرام 1443 ہجرى – 27 اگست 2021ء شماره نمبر [15613]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]