الشرق الاوسط سے ایک جرمن داعش کی گفتگو: ہماری تنظیم "طالبان" سے زیادہ اہم ہے

سیفیکس سے تعلق رکھنے والا ایک تیونسی نوجوان کو "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کی ایک جیل میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سیفیکس سے تعلق رکھنے والا ایک تیونسی نوجوان کو "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کی ایک جیل میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

الشرق الاوسط سے ایک جرمن داعش کی گفتگو: ہماری تنظیم "طالبان" سے زیادہ اہم ہے

سیفیکس سے تعلق رکھنے والا ایک تیونسی نوجوان کو "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کی ایک جیل میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سیفیکس سے تعلق رکھنے والا ایک تیونسی نوجوان کو "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کی ایک جیل میں دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ایک جرمن نوجوان جس پر داعش سے تعلق کا الزام ہے اس نے فرات کے مشرق میں امریکہ کی اتحادی "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے قید میں کہا ہے کہ وہ افغان تجربے اور وہاں کئی دہائیوں پہلے سوویت یونین کی شکست کو سراہتا ہے لیکن داعش "طالبان" سے بہتر ہے۔

یہ نوجوان ان تینوں میں سے ایک ہے جنہوں نے شمالی اور مشرقی شام کی خود مختار انتظامیہ سیکورٹی حکام کی منظوری کے مطابق فرات کے مشرق میں واقع الحسکہ میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز"  کے انسداد دہشت گردی ہیڈ کوارٹر میں الشرق الاوسط سے بات کی ہے۔

1987 میں پیدا ہونے والے طویل اور یورپی خصوصیات کا جرمن نوجوان جس کے والدین زندہ ہیں انہوں نے کہا کہ "افغان تجربے" کے بارے میں مسلسل گفتگو کی وجہ سے ان کے والدین کو ان کے بارے میں یونیورسٹی کی پڑھائی کے دوران پتہ چلا اور انہوں نے نے یہ بھی کہا کہ میں سوویت یونین کی شکست سے متاثر ہوں لیکن ان کا پروجیکٹ (سوویتوں کو شکست دینے والے جنگجو) اتنا واضح نہیں تھا جتنا کہ تنظیم (آئی ایس آئی ایس) تھا جس نے کئی علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔(۔۔۔)

ہفتہ 19 محرم الحرام 1443 ہجرى – 28 اگست 2021ء شماره نمبر [15614]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]