"کورونا" کی اصل کے بارے میں واشنگٹن اور بیجنگ نے ایک دوسرے پر لگائے الزامات

انٹیلی جنس رپورٹ میں تنازعہ حل نہیں ہو سکا اور بیجنگ نے سیاسی جوڑ توڑ کو کیا مسترد
انٹیلی جنس رپورٹ میں تنازعہ حل نہیں ہو سکا اور بیجنگ نے سیاسی جوڑ توڑ کو کیا مسترد
TT

"کورونا" کی اصل کے بارے میں واشنگٹن اور بیجنگ نے ایک دوسرے پر لگائے الزامات

انٹیلی جنس رپورٹ میں تنازعہ حل نہیں ہو سکا اور بیجنگ نے سیاسی جوڑ توڑ کو کیا مسترد
انٹیلی جنس رپورٹ میں تنازعہ حل نہیں ہو سکا اور بیجنگ نے سیاسی جوڑ توڑ کو کیا مسترد
واشنگٹن اور بیجنگ نے "کورونا" وائرس کی اصلیت کے بارے میں ایک دوسرے پر الزامات لگایا ہے اور ساتھ ہی ایک امریکی انٹیلی جنس رپورٹ شائع ہوئی ہے جو تنازعہ کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ چین بین الاقوامی تفتیش کاروں کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہا ہے اور "کورونا" وائرس کی اصلیت سے متعلق اہم معلومات چھپا رہا ہے جس کی وجہ سے اب تک دنیا بھر میں 4.5 ملین سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور بائیڈن نے وضاحت کی ہے کہ چین میں اس وبا کی اصل کے بارے میں اہم معلومات موجود ہیں لیکن شروع سے ہی چین میں سرکاری عہدیداروں نے بین الاقوامی تفتیش کاروں اور عالمی صحت عامہ برادری کے ممبروں کو ان تک رسائی سے روک رکھا ہے۔

دوسری جانب واشنگٹن میں چینی سفارت خانے نے امریکی انٹیلی جنس سروسز پر سیاسی ہیرا پھیری کا الزام لگایا ہے اور سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس سروسز کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ سیاسی جوڑ توڑ کے غلط راستے پر چلنا چاہتا ہے اور یہ بھی کہا کہ انٹیلی جنس سروسز کی رپورٹ اس بنیاد پر مبنی ہے کہ چین مجرم ہے اور یہ صرف چین کو قربانی کا بکرا بنانے کے لیے ہے۔(۔۔۔)

اتوار 20 محرم الحرام 1443 ہجرى – 29 اگست 2021ء شماره نمبر [15615]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]