حوثیوں نے العند فوجی اڈے پر قتل عام کا کیا ارتکابhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3166906/%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B9%D9%86%D8%AF-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D8%A7%DA%88%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D8%B9%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DA%A9%D8%A7%D8%A8
یمن کے صوبے لحج میں العند بیس پر گزشتہ روز حوثیوں کی گولہ باری کے نتیجے میں زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کرنے والی ایمبولینس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمن کے صوبے لحج میں العند بیس پر گزشتہ روز حوثیوں کی گولہ باری کے نتیجے میں زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کرنے والی ایمبولینس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل حوثی ملیشیاؤں نے عدن کے شمال میں العند فوجی اڈے پر قتل عام کا ارتکاب کیا ہے جس میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
یکساں یمنی فوجی اور طبی ذرائع کے مطابق میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعہ ہونے والے حوثی حملے میں 42 سے زیادہ یمنی سرکاری فوج کے اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جو ملک کے سب سے بڑے فوجی اڈے پر تعینات تھے اور لحج کے ابن خلدون ہسپتال میں کچھ مردہ افراد اور زخمیوں کو لے جایا گیا ہے اور ہسپتال کے ڈائریکٹر محسن مرشد نے اے ایف پی کو تصدیق کی ہے ہم نے پورے عملے، سرجنوں اور نرسنگ عملے کو طلب کیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ ابھی بھی ملبے کے نیچے لاشیں موجود ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]