سرمایہ کاری کے لیے سعودی عرب اور عمان کے درمیان افہام وتفہیم https://urdu.aawsat.com/home/article/3167311/%D8%B3%D8%B1%D9%85%D8%A7%DB%8C%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D9%85%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%81%DB%81%D8%A7%D9%85-%D9%88%D8%AA%D9%81%DB%81%DB%8C%D9%85
سرمایہ کاری کے لیے سعودی عرب اور عمان کے درمیان افہام وتفہیم
مسقط میں کل اختتام پذیر ہوئے سعودی عمانی بزنس کونسل کے دوسرے اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
مسقط: مرزا الخویلدی
TT
TT
سرمایہ کاری کے لیے سعودی عرب اور عمان کے درمیان افہام وتفہیم
مسقط میں کل اختتام پذیر ہوئے سعودی عمانی بزنس کونسل کے دوسرے اجلاس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی اور عمانی اقتصادی تعلقات کے لیے ایک عملی قدم کے طور پر ریاض اور مسقط نے کل مشترکہ سرمایہ کاری کی خصوصیات اور دونوں فریقوں کے درمیان مستقبل کے اسٹریٹجک معاشی تعلقات کے افہام وتفہیم کے دستاویز پر دستخط کیا ہے اور یہ سلطنت عمان کے اس دورہ کے درمیان ہوا ہے جو سعودی وزارت کے وفد اور تاجروں کے ایک وفد نے کیا ہے۔
عمانی-سعودی سرمایہ کاری فورم کی سرگرمیاں اور سعودی-عمانی مشترکہ کاروباری کونسل کے اجلاس کل مسقط میں اختتام پذیر ہوا ہے اور اس دوران مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع کی تفصیلات پر تبادلۂ خیال کیا گیا ہے۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح اور عمانی وزیر تجارت، صنعت اور سرمایہ کاری کے فروغ قیس الیوسف نے تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون کے امکانات اور سرمایہ کاری کے امید افزا مواقع پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)