درعا میں ایک نعرہ لگایا اور اسلحہ اٹھایا اور حلب میں بے گھر ہونے کی حالت میں معاملہ ختم ہواhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3167316/%D8%AF%D8%B1%D8%B9%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%86%D8%B9%D8%B1%DB%81-%D9%84%DA%AF%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%AD%DB%81-%D8%A7%D9%B9%DA%BE%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D9%84%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%DB%92-%DA%AF%DA%BE%D8%B1-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D8%A7%D9%84%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA
درعا میں ایک نعرہ لگایا اور اسلحہ اٹھایا اور حلب میں بے گھر ہونے کی حالت میں معاملہ ختم ہوا
معاویہ الصیاصنہ شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ادلب: فراس کرم
TT
TT
درعا میں ایک نعرہ لگایا اور اسلحہ اٹھایا اور حلب میں بے گھر ہونے کی حالت میں معاملہ ختم ہوا
معاویہ الصیاصنہ شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
مجھے کوئی پچھتاوا نہیں ہے اور میں اسے ایک یا دو یا تین بار مزید کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن اس شرط پر کہ میں ایک ایسی حکومت کی سرپرستی میں رہوں جس نے ہمارے لوگوں کے حق کو مارنے اور تباہ کرنے کا کوئی بھی ذریعہ نہیں چھوڑا ہے لیکن اس پر عمل کیا اور میرے ملک درعا سے میری روانگی جس نے شام میں آزادی کی مشعل جلائی اس حکومت کے خلاف آزادی کے راستے پر جدوجہد کے ایک نئے مرحلے کا آغاز ہے اور یہ ساری گفتگو معاویہ الصیاصنہ نے دس سال بعد شام کے بارے میں اپنے نقطۂ نظر کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے۔
معاویہ ان بچوں میں سے ایک ہے جنہیں درعا البلد میں سیکورٹی فورسز نے مارچ 2011 میں جنوبی شام میں احتجاج شروع ہونے سے پہلے درعا میں ایک اسکول کی دیوار پر حکومت مخالف تحریروں کے پس منظر میں گرفتار کیا تھا اور وہ اس دوسری کھیپ میں تھا جو روسی سرپرستی میں درعا البلد سے شمالی شام کی طرف منتقل ہوئی تھی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔