درعا میں ایک نعرہ لگایا اور اسلحہ اٹھایا اور حلب میں بے گھر ہونے کی حالت میں معاملہ ختم ہوا

معاویہ الصیاصنہ شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
معاویہ الصیاصنہ شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

درعا میں ایک نعرہ لگایا اور اسلحہ اٹھایا اور حلب میں بے گھر ہونے کی حالت میں معاملہ ختم ہوا

معاویہ الصیاصنہ شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
معاویہ الصیاصنہ شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
مجھے کوئی پچھتاوا نہیں ہے اور میں اسے ایک یا دو یا تین بار مزید کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن اس شرط پر کہ میں ایک ایسی حکومت کی سرپرستی میں رہوں جس نے ہمارے لوگوں کے حق کو مارنے اور تباہ کرنے کا کوئی بھی ذریعہ نہیں چھوڑا ہے لیکن اس پر عمل کیا اور میرے ملک درعا سے میری روانگی جس نے شام میں آزادی کی مشعل جلائی اس حکومت کے خلاف آزادی کے راستے پر جدوجہد کے ایک نئے مرحلے کا آغاز ہے اور یہ ساری گفتگو معاویہ الصیاصنہ نے دس سال بعد شام کے بارے میں اپنے نقطۂ نظر کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے۔

معاویہ ان بچوں میں سے ایک ہے جنہیں درعا البلد میں سیکورٹی فورسز نے مارچ 2011 میں جنوبی شام میں احتجاج شروع ہونے سے پہلے درعا میں ایک اسکول کی دیوار پر حکومت مخالف تحریروں کے پس منظر میں گرفتار کیا تھا اور وہ اس دوسری کھیپ میں تھا جو روسی سرپرستی میں درعا البلد سے شمالی شام کی طرف منتقل ہوئی تھی۔(۔۔۔)

منگل 22 محرم الحرام 1443 ہجرى – 31 اگست 2021ء شماره نمبر [15617]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]